آپس کی معاملات صاف ستھرا رکھیئے
ایک گاؤں میں دو ایسے بھائی جو علمِ دین اور شریعت سے دور دور تک واقف نہیں تھے، ان دونوں میں سے چھوٹے بھائی کے پاس ہم مہمان ہوئے، وہ شخص اپنے بڑے بھائی کی دوکان پر لے کر گیا اور بھائی کی دوکان سے کچھ ضیافت کا سامان لے کر ہماری میزبانی کرنے لگا، جب ہم کھانے پینے سے فارغ ہوئے تو واپس جانے لگے، ساتھی آگے نِکل گئے، لیکن میں نے دیکھا کہ وہ شخص اپنی جیب سے کچھ نکال رہا ہے، جب میں نے یہ تماشا دیکھا تو رُک گیا اُسے دیکھنے کے لیے، کیا دیکھتا ہو، کہ چھوٹے بھائی نے دوکان سے جو کچھ سامان لیا ہے اُس کے پیسے بڑے بھائی کو ادا کررہا ہے، مجھے بڑی حیرت ہوئی، کہ دونوں بھائی بھائی ہیں، لیکن قیمت اِس طرح ادا کررہا ہے جیسے کسی غیر کی دوکان ہو، ایسا بھی نہیں تھا کہ اُن دونوں میں کوئی لڑائی جھگڑا ہو، بلکہ اُن کی محبت کی مثال پورے گاؤں میں مشہور ہے، اور بڑے چھوٹے کا احترام اُن کے یہاں پورے گاؤں والوں میں سب سے زیادہ پایا جاتا ہے، لیکن پھر بھی چھوٹے بھائی نے بڑے بھائی کی دوکان سے سامان خرید کر اُس کی قیمت ادا کی۔آپ جانتے ہیں اُن کی محبت کا راز کیا ہے؟ اُن کا آپسی معاملات کا صاف ستھرا ہونا، عام طور پر لوگ بھائی چارے کی دوکانوں میں سے سامان لے کر یا تو اُس کی قیمت ہی ادا نہیں کرتے، یا پھر اُدھار ایسی کہ جو کبھی ادا نہ ہو، پھر ایک دن جب کوئی بات چلتی ہے تو وہ ایک دوسرے کے دل میں پوشیدہ دکھوں کو کھول دیتے ہیں اور یہی حال بڑے جھگڑے کی شکل اختیار کرلیتا ہے، یہ دوکان کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ مختلف جگہوں پر مختلف طریقوں سے معاملات کا پیچیدہ رکھنا ہے، بھائی چارگی اور تعلقات اپنی اپنی جگہ ہیں، لیکن معاملات اجنبیوں جیسے ہونے چاہیے، یہ محبت کی بہت بڑی بنیاد ہے۔نوٹ اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے